کو بھی وَسْوَسہ دلاتا ہے کہ تیرا وضو ٹوٹ گیا ،اب تو وضوکئے ہوئے اِتنااِتنا وقت گزر چکا ہے ،وضو کہاں رہا ہو گاوغیرہ وغیرہ ۔لہٰذا آدمی شک میں مبتلاہو جا تا ہے کہ آیا وضو ہے یا نہیں؟ایسی صورت میں شیطان کے وَسْوَسوں کی طرف بالکل توجہ نہ دی جائے بلکہ شیطان کے وَساوِس سے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی پناہ طلب کی جائے ۔
شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمان رحمت نشان ہے :'' وضو کے لئے ایک شیطان ہے جس کانام ''وَلَہَان'' ہے ۔لہٰذاتم پانی کے وسوسوں سے بچنے کی کوشش کرو (یعنی پانی کے بارے میں شیطان کے وَساوِس سے بچو جیسے اعضائے وضو وغسل تک پانی پہنچاہے یا نہیں؟ایک بار دُھلاہے یازیادہ بار؟ وہ پاک ہے یا ناپاک ؟ وغیرہ وغیرہ ۔