مدنی مذاکرہ قسط 1:وضو کے بارے میں وسوے اور ان کا علاج |
فرمانِ مصطَفٰے (صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ):جس کے پاس میرا ذِکْر ہو اور وہ مجھ پر دُرُودشریف نہ پڑھے تو وہ لوگوں میں سے کنجوس ترین شخص ہے۔
زائل نہیں ہوتا۔
(اَلْاَشْبَاہ وَالنَّظَائِرص۶ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
لہٰذاوضو اس وقت تک برقراررہے گا جب تک ایسا یقین حاصل نہ ہوجائے کہ اس طرح قسم کھاکرکہہ سکے کہ ''اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم! میرا وضو ٹوٹ چُکاہے''اوراگر وضو ٹوٹنے کا ایسا یقین نہ ہو تو مَحض وَسْوَسوں سے وُضونہ جائے گا۔
وُضُو کے بارے میں وسوسے اوران کا علاج
سوال: اگر شیطان وضو ٹوٹنے کے بارے میں وَسوَسوں میں مبتلاکرے تو کیاکرناچاہیے ؟ جواب: وُضو کے بارے میں وسوسے دلانے والے شیطان کانام ''وَلَہَان'' ہے جو طرح طرح کے وسوسے ڈال کر مختلف شکوک و شبہات میں مبتلا کرتا ہے مثلاًدَورانِ وضو شک ڈالتا ہے کہ فُلاں عضو دُھلنے سے رہ گیا، فُلاں عُضو تین کے بجائے دو بار دُھلاہے،اسی طرح باوضو شخص