مدنی مذاکرہ قسط 1:وضو کے بارے میں وسوے اور ان کا علاج |
فرمانِ مصطَفٰے (صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ):جس نے یہ کہا،جَزَی اللہُ عَنَّا مَحَمدًامَّاہُوَ اَہْلُہٗ ستَّر فِرِشتے ایک ہزار دن تک اس کیلئے نیکیاں لکھتے رہیں گے۔
کیاگیا،آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مِدْحَت کا حق ادا کرناممکن ہی نہیں، المختصر یہ کہ حق تعالیٰ کے بعد آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہی کا مرتبہ و مقام ہے) میرے آقائے نعمت ،عظیم البرکت ،عظیم المرتبت ،عاشقِ ماہ ِ نُبُوَّت پروانہ شمعِ رِسالت شاہ اِمام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن بارگاہِ نُبُوَّت میں مَدْح سراہیں:
لَمْ یَأتِ نَظِیْرُکَ فِیْ نَظَرٍ ، مثلِ تونہ شُد پیدا جانا جگ راج کوتاج تورے سر سو ،ہے تجھ کو شہ دوسرا جانا
(یعنی یارسُول اللہ !عَزّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آپ کامثل کسی کو نظر نہ آیا، (کیونکہ) آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مثل کو ئی پیدا ہی نہیں ہوا ،سارے جہاں کی بادشاہی کا تاج آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہی کے سر پر زیب دیتا ہے،(کیونکہ)آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہی دونوں جہانوں کے بادشاہ ہیں ) ایک اور مقام پر آپ ر حمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یوں عرض گزارہوتے ہیں: