Brailvi Books

مدنی کاموں کی تقسیم کے تقاضے
9 - 70
پہنچائے۔پِھر ہمیشہ اُس افسر(ذمہ دار) سے بَاز پُرس کی کہ وہ فرائض کی انجام دَہی میں کوتاہی تو نہیں کرتا۔
 (مِرْاٰۃُ الْمَنَاجِیْحْ،ج۵،ص۳۷۴)
اللّٰہ تعالیٰ کی اُن پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الَامِیْن صَلَّی اللہ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمْ
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے مُلا حِظہ فرمایا کہ حضرتِ سَیِّدُنا امیرِمُعَاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اوّلاً اپنے کاموں کو تقسیم کرتے ہو ئے (۱)شعبہ قائم فرمایا(۲)اس کا ذمہ دار بنایا (۳) اپنی ذمّہ داری والے کام الگ کئے (۴)اور پھر ان کاموں کی باز پُرس یعنی پُوچھ گَچھ کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تقسیم کاری بھی فرمائی اور اُس کے تقاضے بھی پورے فرمائے بِالخُصوص باز پُرس یعنی پوچھ گچھ ۔
پُوچھ گَچھ مدنی کاموں کی جان ہے
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اس سلسلے میں تبلیغِ قراٰن و سُنّت کی عالمگیر غیر سیاسی مدنی تحریک'' دعوتِ اسلامی ''میں کارکردگی فارم اور مدنی مشوروں کا ایک بہترین مدَنی نظام قائم ہے ۔میرے شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسنّت ،بانی دعوتِ اسلامی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہْ فرماتے ہیں :''پُوچھ گَچھ مدنی کاموں کی جان ہے''اور یہ بات کس
Flag Counter