ایک شخص ایک بڑے میدان میں شامیانے لگاتا ہے (جیسا کہ دعوتِ اسلامی کے بین الاقوامی سنّتوں بھرے اِجتماع کے موقِع پر صحرائے مدینہ ملتان کے سینکڑوں ایکڑ رقبے پر ہزاروں شامیانے لگائے جاتے ہیں )اور بڑی ہی مَہَارت سے اِن کو کَستابھی ہے لیکن ایک سمجھدار اور تَجْرِبَہ کار شخص ایک مرتبہ کَسنے کو کافی نہیں سمجھتا بلکہ ضرورتاً کسنے کے عمل کو جاری رکھتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ہواؤں اور دیگرعَوامِل کے سبب اِن شامیانوں کی گَرِفت کمزور پڑجاتی ہے۔ اِسی طرح جب آپ مدنی کاموں کو تقسیم کردیں تو اُس کے بعد اِس کا اہم ترین تقاضاباز پُرس /پوچھ گچھ(کَسنا)ہے ۔جس سے تقسیم کاری کا یہ عظیم شامیانہ مضبوطی کے ساتھ قائم رہے گا۔ (مدنی مشورہ سے متعلق تفصیلی معلومات کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب'' مَدنی کاموں کی تقسیم'' کا مطالعہ فرمائیں)