Brailvi Books

مدنی کاموں کی تقسیم کے تقاضے
8 - 70
حاکِم بنائے پِھر وہ مُسلمانوں کی حاجت و ضرورت و محتاجی کے سامنے حِجاب کر دے تو اللّٰہ تعالیٰ اُس کی حاجت و ضرورت و محتاجی کے سامنے آڑ فرما دے گا۔''چنانچہ حضرتِ سَیِّدُنا امیرِمُعَاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے لوگوں کی حاجت پر ایک آدمی مقرر فرما دیا۔
 ( ابوداو،د ،کتاب الخراج والفیء والامارۃ،باب فیما یلزم الامام من امر الرعیۃ ،الحدیث ۲۹۴۸،ج۳،ص۱۸۸)
     مُفَسرِ شہیر،حَکیمُ ا لُامّت،حضرتِ علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہ الْغَنِی مِرْاٰۃ شَرْحِ مِشْکٰوۃمیں اِس حدیثِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں ،جِس کاخُلاصہ یہ ہے کہ حضرت سَیِّدُنا عَمْرو بن مُرّہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ فرمانِ مصطفی صَلَّی اللہ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمْ حضرتِ سَیِّدُنا امیرِ مُعَاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کواُس وقت سُنایا جب کہ وہ سُلْطان بن چکے تھے تا کہ وہ اِس حدیث پر عمل کریں ۔

    آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مزید فرماتے ہیں:حضرتِ سَیِّدُنا امیرِ مُعَاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے شہنشاہِ کو ن و مکان،مکے مدینے کے سلطان،رسولِ ذیشان، محبوبِ رحمن عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمْ کا فرمانِ عالیشان سُن کر ایک محکمہ (مَح۔کَ۔مہ)بنا دیا جس کے ماتحت ہر بستی میں ایک وہ افسر رکھا گیا ،جو لوگوں کی معمولی ضرورتیں خود پوری کرے اور بڑی ضرورتیں حضرتِ سَیِّدُنا امیرِمُعَاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک
Flag Counter