امیرِاہلسنّت ،پیکرِ علم و حکمت،عالمِ شریعت، شیخِ طریقت ، آفتابِ قادریت، ماہتابِ رضویت ،عامِلِ قرآن وسُنت، صاحبِ خوف و خشیت ، عاشقِ اعلیٰحضرت ، امیرِ ملت ،مصنفِ فیضانِ سُنت،بانی دعوتِ اسلامی حضرتِ علامہ مولاناابو بلال محمد الیاس عطارؔ قادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ فیضانِ سُنّت جلد1 تخریج شدہ صفحہ464 پرذمّہ داران کو تربیت کے بے شمار مُشک بارمدنی پھول عطا کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
حضرتِ سیدنا عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک روز اطلاع ملی کہ سِپَہ سالار کے باوَرچی خانے کا یومیہ خرچ ایک ہزار درہم ہے ۔اس خبرِ وحشت اثر سے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سخت افسوس ہو ا۔اُس کی اِصلاح کے لئے اِنفرادی کوشِشْ کا ذِہن بنایااور اُس کو اپنے یہاں مَدعُو فرمایا۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے باورچیوں کو حکم دیا کہ پُر تکلُّف کھانے کے ساتھ ہی جَوشریف کا دَلیا بھی تیار کیا جائے۔سِپَہ سالار جب دعوت پر حاضر ہوا تو خلیفہ نے قصْداً کھانا منگوانے میں اِس قدر تاخیر فرما دی کہ سِپَہ سالار بھوک سے بے تاب ہو گیا ۔بالآخرامیر المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پہلے جَو شریف کا دَلیا منگوایا۔سِپَہ سالار چونکہ بہت بھوکا تھا اِس لئے اُس