مدنی کاموں کی تقسیم کے تقاضے |
ہے ۔اگر آپ اِس طرح سے مدنی کاموں کی تَفْوِیْضْ(تَف۔ویض) یعنی سِپُردگی کریں گے تو طویلُ المیعاد مدنی کاموں پر تفکّر(تَ۔فک۔کُر) یعنی سوچ وبچاراور اِس کی تکمیل کے لیے خوب قُوّت و ہمّت بھی پائیں گے۔اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ
تقسیم کاری کے فوائد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یقینا تقسیم کاری میں فوائد ہی فوائد اور برکات ہی برکات ہیں۔اِس سے ماتحت اِسلامی بھائیوں کی مدنی تربیت،نِعْمَ الْبَدل (متبادل) کی تیاری ،صدقہ ئجاریہ کی برکت ، نئے اور پرانے اسلامی بھائیوں سے رابطوں کی ترقی ، تَفَکُّرْ فِی الدِّیْن کے لئے فُرصت و وقت کے ساتھ ساتھ مدنی کاموں کو اِنتہائی خوبصورتی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی سعادت بھی حاصل ہو گی۔اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ مگر اِن اُمُورکے حُصُول کے لئے آپ کا تقسیم کاری کے تقاضوں کا پورا کرنا ناگُزیر ہے ۔
مدَ نی تربیت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ جِن اسلامی بھائیوں میں مدنی کام تقسیم