مدنی کاموں کی تقسیم کے تقاضے |
ہوگاکیونکہ جب تک مطلوب پر نظرنہ ہو گی ہم اُس کے تقاضوں کو بھی نہ سمجھ سکیں گے ۔ اِس بات کو ایک مِثال کے ذریعے سمجھئے۔
کپڑوں کے دھبّے
آپ نے اپنے کپڑے دھوبی کو دھونے کے لئے دئیے، اِن کپڑو ں میں کئی جگہوں پر بڑے بڑے دھبّے نُمایاں نظر آرہے تھے۔ دھوبی کپڑے بہترین دُھلائی کے بعد پریس کرکے لے آیا۔ جونہی آپ نے پہننے کے لئے اُن کو کھولا تو وہی دھبّے نظر آئے یقینا آپ اُس سے سُوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ میرا مطلوب صرف دھونا نہیں بلکہ دھبّوں کا صاف کروانا تھا ۔ کپڑا تو دُھل گیا مگر دھبّے جُوں کے تُوں رہے یعنی اَصْل شے تو مل گئی مگر مطلوب حاصل نہ ہوا ۔
تقسیم کاری کا مدنی مقصد
اِسی طرح تقسیم کاری کا مدنی مقصد اسلامی بھائیوں کو شب و روز مصروف رکھنا ہی نہیں بلکہ اِن سے مدنی کاموں کی ترقی کا حُصُول مطلوب ہے۔ جن میں مدنی قافلے، ہفتہ وارعلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت،مدرسۃ المدینہ بالغان اور مدنی مرکز کے دیئے ہوئے طریقِ کار کے مُطابق ماہانہ جدول بنانا اور اِس پر عمل کرنا سرِ فہرست