Brailvi Books

مدنی کاموں کی تقسیم
57 - 59
بارے میں غورو تفکر کیجئے ۔

۳۔     جن اسلامی بھائیوں تک فیصلے اور دیگر نکات پہنچانے ہیں اُن تک فوراً پہنچا ديجئے ۔

۴۔     وہ باتیں کسی کے آگے بيان نہ کیجئے جن کے بارے میں ابھی فیصلہ محفوظ ہے يا جنہیں کسی اور کو بتانے سے روکا گيا ہے کہ یہ نکات آپ کے پاس مرکز کی امانت ہیں۔ حضرت سیدنا علی المرتضیٰ کرّم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم فرماتے ہیں ۔
؎    لَاتُفْشِ سِرَّکَ اِلَّا اِلَیْکَ      فَاِنَّ لِکُلِّ نَصِیْحٍ نَصِیْحًا
 (تاریخ الخلفاء ،ص۱۸۴)
۵۔    جو بات اتفاق رائے سے طے ہوگئی اب اس معاملے میں لب کُشائی سے خود کو بچا کر رکھیئے ورنہ آپکا وقار مجروح ہوسکتا ہے ۔

۶۔    طے شدہ معاملات کے بارے میں ایسا انداز بھی اختیار نہ کیجئے جو اجتماعی فیصلے کے تأثر کو ختم کرکے رکھ دے ، اگر کسی فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت محسوس فرمائیں تو اسے آئندہ مدنی مشورے کے نکات میں لے لیجئے۔

۷۔    اتفاق رائے سے کئے گئے فیصلوں کے بعد اِن پر عمل درآمد آپکی ذمہ داری ہے۔ اگر آپ کی اختلاف رائے درست بھی ہو تب بھی اجتماعی فیصلوں کی اپنی برکت اور افادیت ہوتی ہے۔ لہٰذا کبھی بھی '' انا نیت '' اور '' ذاتیت '' کو بیچ میں لانے کی کوشش مت کیجئے ۔
نگران یا جس نے مد نی مشورہ طلب کیا اُس کی ذمہ داری
۱۔    مدنی مشورے میں جن معاملات اور نکات پر گفتگو ہونی ہے اِن کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کیجئے۔
Flag Counter