Brailvi Books

مدنی کاموں کی تقسیم
44 - 59
مشورہ د ینے والا کیسا ہو؟
    مشورے کے باب میں یہ بات انتہائی اہم ہے کہ مشورہ دینے والا کیساہے کیونکہ مشیر کا بھی کسی کام میں بہت اہم کر دار ہو تا ہے ۔چنانچہ 

مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نقل فرما تے ہیں کہ کسی نے امیر المومنین مولا مشکل کشا کر م اللہ وجہہ الکریم سے استفسار کیا کہ خلفاء ثلٰثہ کے زمانے میں فتوحاتِ اسلامی زیادہ ہو ئیں اور آپ کے زمانے میں خانہ جنگی زیادہ رہی اس کا سبب کیا ہے؟ارشاد فرمایا، انہیں مشورہ دینے والے ہم تھے اور ہمیں مشورہ دینے والے تم ہو۔لہذا ضروری ہے کہ مشورہ دینے والا اپنے آپ کو ان اوصاف سے مُتَّصِف کرے جس سے اس کی رائے خام سے تام ہو جائے اور وہ مشورہ دینے میں مُفید کردار ادا کر سکے ۔چنانچہ مشورہ دینے والا معاملے کی نوعیت سے صحیح طور پر آگاہ ،آداب ِ مشورہ سے واقف ، تہذیب و شائستگی کا پیکر ،خلوص ولِلّٰہِیّت کا حامِل، غور و خوض کا عادی ،سلجھا ہوا، سنجیدہ فکر اسلا می بھائی ہو نا چاہیے ۔

مشورہ دینے کے آداب میں منقول ہے ''مشورہ دینے والا معاملے کی باریکیوں کا صحیح علم رکھنے والا،مہذب و شائستہ رائے والا ہو کیونکہ بہت سے علم والے درست رائے کی معرفت نہیں رکھتے اور کئی ایسے ہیں جو معمولی بات میں بحث کر نے میں بھی درستی پر نہیں ہو تے'' ۔ (ایضاَ ص۲۴۶)
Flag Counter