Brailvi Books

مدنی کاموں کی تقسیم
38 - 59
سید ناصد یق اکبر رضی اللہ عنہ کے مشور ے
حضرت قاسم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی روایت میں ہے کہ جب حضرت سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کوئی ایسا امر درپیش ہوتا جس میں اہل فقہ و رائے کے مشورے کی ضرورت ہوتی تو آپ حضرت عمر، حضرت عثمان ، حضرت علی ، حضرت عبدالرحمن بن عوف ، حضرت معاذ بن جبل ، حضرت ابی بن کعب ، حضرت زید بن ثابت اورمہاجرین و انصار کے چند اورحضرات علیہم الرضوان کو بلاتے (اور ان سے مشورہ فرماتے )۔
سید نا فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مشورے
امام زہری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مبارک مجلس جوان و عمر رسیدہ علماء سے بھری ہو تی تھی بسا اوقات ان سے مشورہ کرتے تو فرماتے"تم میں سے کسی کو اس کی کم عمری مشورہ دینے سے نہ روکے کیونکہ علم کا مدار کم یا زیادہ عمر پر نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ جسے چاہے علم سے نواز دیتا ہے۔
 (مصنَّف عبدالرزاق، ج ۱۰،ص۳۶۳ )
خلیفہ کا چناؤ بھی مشاورت سے
امام و خلیفہ کا تقرر کس قدر اہم مسئلہ تھا مگر سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے بھی شوریٰ کی صواب دید پر چھوڑ دیا ۔
 ( تاریخ الخلفاء ،ص۱۳۵ )
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ صائب الرائے شخصیت ہیں کہ جن کی رائے کی موافقت میں قرآنِ پاک کی کم و بیش 20آیاتِ کریمہ نازل ہو ئیں۔ (تاریخ الخلفاء ،ص۱۲۲، ط )مگر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شان ِ تواضع کا یہ
Flag Counter