Brailvi Books

مدنی کاموں کی تقسیم
37 - 59
عرض گزار ہوئے، یا رسول اللہ! صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم پھر (میرے خیال میں) یہ جگہ قیام کے لئے بہتر نہیں،بلکہ مناسب خیال فرمائیں توآگے تشریف لے چلئے کہ تمام کنویں ہمارے پیچھے رہ جائیں اور ایک کنویں کے سوا تمام کنویں پاٹ دیجئے۔اور اس ایک کنویں پر حوض بناکر (پانی جمع کر لیجئے)۔پھر ہم جہاد کریں گے اور پانی پیئں گے جبکہ دشمن نہ پی سکیں گے ۔یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اور ان کے درمیان فیصلہ فرمادے۔پیارے آقا صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے حضرت خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی رائے بہت پسند فرمائی اور اسی پر عمل فرمالیا۔
 (دلائل النبوۃ للبیہقی علیہ الرحمۃ، ج۳ ،ص۳۵)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے پیارے آقاصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم صحابہ کرام علیہم الرضوان کے مشوروں اور آراء کی خوب قدر افزائی فرماتے اور صحابہ کرام علیہم الرضوان بھی آقائے مدینہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی اس قدر دانی و شفقت ،نر می و رحمت اور مناسب مشورہ قبول فرمانے والی مبارک خصلت کی ڈھارس سے دل کھول کر اپنی رائے کا اظہار کر لیا کر تے چنانچہ حضرت سیدنا خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اپنے آقا صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے اس خلقِ حسن کی برکتیں لوٹتے ہو ئے اپنی رائے بارگاہِ رسالت صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم میں پیش کر دی جسے سرکارِ دو عالم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے قبول فرماکر اپنے غلام حضرت خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اتنا بڑا اعزاز عطا فرمایا کہ اپنی انتخاب فرمودہ جگہ ترک کر کے ان کی رائے پر عمل فرمالیا ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے معزز و مکرم اسلافِ کرام علیہم الرضوان بھی اپنی تمام تر صواب اندیشی و عمدہ فکری کے باوجود رسولِ کریم رء و ف رحیم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی اتباع میں اپنے ماتحت اصحاب سے مشورہ فرمایا کر تے ۔
Flag Counter