ترجمہ کنزالایمان :اور کاموں میں اُن سے مشورہ لو۔( اٰلِ عمران:۱۵۹)
اس آيت کی تفسیر میں خزائن العرفان ميں ہے کہ اس میں اِن کی دلداری بھی ہے اور عزت افزائی بھی اور یہ فائدہ بھی کہ مشورہ سنت ہوجائے گا اور آئندہ امت اس سے نفع اٹھاتی رہے گی۔
حضرت سیدنا حسنِ بصری اور ضحاک رحمہما اللہ تعالیٰ سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو اپنے اصحاب سے مشورہ کرنے کا حکم اس وجہ سے نہیں دیاکہ اللہ عزوجل اور اس کے پیارے حبیب صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو ان کے مشورہ کی حاجت ہے بلکہ اس لئے کہ انہیں مشورے کی فضیلت کا علم دے اور آپ کے بعد آپ کی امت مشورہ کرنے میں آپ کی اقتداء اور اتباع کرے۔