Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
9 - 105
 نے ''المواہب اللدنیہ،ج۲،ص۳۰۹''پرنقل فرمایاہے۔

    حضورنبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے شریعت میں اختیارات کی جھلک دیکھئے کہ (۱)حضرت سیدناابوبردہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے بکری کے چھ ماہ کے بچہ کی قربانی جائزفرمادی(صحیح البخاری،ص۴۷۸)،(۲)ایک بارحضرت سیدناعقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوبھی اس کی اجازت عطافرمادی (صحیح البخاری،ص۴۷۷) ، (۳) ایک شخص کومہرکی جگہ صرف قرآن سکھاناکافی قراردے دی(سنن ابی داؤد،ص۱۳۷۸) (۴) حضرت سیدنا خزیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی گواہی دو مردوں کے قائم مقام کردی (صحیح البخاری،ص۴۰۵)، (۵)ایک شخص کے لئے روزے کاکفارہ خودہی کھا لینا جائز فرما دیا(صحیح البخاری،ص۱۵۱)،(۶)حضرت سیدتنااَسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنھا کو عدتِ وفات کا سوگ معاف فرمادیا(المواہب اللدنیہ،ج۲،ص۳۱۰)

     زیرِنظرکتاب
''اَلْبَاھِرُفِیْ حُکْمِ النَّبِیِّ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم بِالْبَاطِنِ وَالظَّاھِر''
سیدناامام جلال الدین سیوطی علیہ رحمۃ اللہ القوی کی تصنیف ہے جس میں آپ رحمۃاللہ علیہ نے سرکارِ نامدار،دوعالَم کے مالک ومختارباذن پَروَردْگارعزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے ظاہری اورباطنی فیصلوں میں بااختیارہونے کوبیان کیاہے اور آیاتِ قرآنیہ، احادیثِ مبارکہ،فرامینِ صحابہ کرام علیہم الرضوان اوراقوالِ علما رحمہم اللہ تعالیٰ کی روشنی میں ثابت کیاکہ اللہ عزوجل نے سرکارِ دوعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کوعلومِ ظاہریہ وباطنیہ عطا فرمائے ہیں۔آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو اختیار ہے کہ معاملات کا فیصلہ ظاہری
Flag Counter