Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
84 - 105
عویم!اسے لے جاؤاور اس کی گردن اڑادو۔''چنانچہ وہ انہیں لے گئے اورقتل کردیا۔
 (السنن الکبری للبیہقی،کتاب الجراح،باب ماجاء فی قتل ا لغیلۃ ۔۔۔۔۔۔ الخ،الحدیث:۱۶۰۶۱،ج۸،ص۱۰۱)
    حضرت سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۱؎ نے اس بارے میں ایک شعر کہاہے:
یَاحَارِ فِیْ سِنَۃٍ مِنْ نَوْمِ اَوَّلِکُمْ 

اَمْ کُنْتَ وَیْحَکَ مُغْتَرًّابِجِبْرِیْلَ
    ترجمہ:اے حارث!تجھ پر افسوس ہے کیاتواُونگھ میں تھاياجبرائیل علیہ السلام سے دھوکے میں ۔
اَمْ کَیْفَ یَا اِبْنَ زِیَادٍ حِیْنَ تَقْتُلُہٗ 



بِغِرَّۃٍ فِیْ فَضَاءِ الْاَرْضِ مَجْہُوْل
    ترجمہ: اے ابن زیاد!تو کیسے پوشیدہ رہ سکتا تھا جبکہ تو اسے (یعنی سویدکو) زمین کی کھلی فضاء میں دھوکے سے قتل کررہا تھا۔
     علامہ ابن اثیر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۲ ؎ (630-555ھ)فرماتے ہیں کہ''اس روایت
۱ ؎ شاعرالنبی علیہ السلام ، ابو الولید حضرت سیدنا حسان بن ثابت بن المنذر ، الخزر جی ، الانصاری ، الصحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ( المتوفی 54ھ) آپ مخضر مین میں سے ہیں کہ جنہوں نے زمانہ جاہلیت واسلام دونوں کو پایا ، آپ نے ۳۰سال زمانہ جاہلیت او راسی کی مثل زمانہ اسلام میں زندگی گزاری ، آپ مدینہ منورہ کے رہنے والوں میں سے تھے زمانہ جاہلیت میں انصار کے شاعر ، اور زمانہ نبوت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے شاعر اوراس کے بعد یمنیوں کے شاعر رہے۔         (الاعلام للزرکلی، ج۲، ص۱۷۶۔۱۷۵)

۲؎ الحافظ، المحدث ، الادیب ،عزالدین ، ابو الحسن علی بن محمد بن عبدالکریم بن عبد الواحد الشیبانی الموصلی ، البزری المعروف بابن الاثیر آپ جمادی الاولی میں جزیرۂ ابن عمر میں پیدا ہوئے وہیں پر ورش پائی پھر موصل میں سکونت اختیار فرمائی آپ نے ۲۵ شعبان کو موصل میں وصال فرمایا ۔ آپ کی چند مشہور کتب یہ ہیں :الکامل فی التا ریخ ، اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ ، اللباب فی تھذیب الانساب ، الجامع الکبیر وغیرہ۔ 

(معجم المؤلفین،ج۲،ص۵۲۳،الاعلام للزرکلی،ج۴،ص۳۳۱)
Flag Counter