Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
83 - 105
تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم حمراء اَسَدسے واپس تشریف لائے توحضرت جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ ميں حاضرہوئے اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو خبردی کہ حارث بن سویدنے مجذَّر بن زیادکودھوکے سے قتل کردیاہے پھرجبرائیل علیہ السلام نے عرض کی کہ ''ان کو قتل کیاجائے ۔
    چنانچہ تاجدارِرسالت ،شہنشاہِ نبوت،مخزنِ جودو سخاوت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اس دن جب کہ سخت گرمی تھی سوار ہوکرقباء کی طرف تشریف لے گئے ۔آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم مسجد قباء میں داخل ہوئے اور نماز ادا فرمائی ۔ انصار کو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کی خبر ہوئی تو وہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور سلام عرض کیا،انہيں ایسے دن اور اس وقت آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کا یقین نہ آرہا تھااتنے میں حارث بن سوید ایک رنگین چادرمیں وہاں پہنچے جب رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں دیکھا توعویم بن ساعدہ کوبلایااور ارشادفرمایا:'' حارث بن سوید کو مسجد کے دروازہ کے پاس لے جاؤاورمجذر بن زیاد کے بدلے اس کی گردن ماردواس لئے کہ اس نے مجذر کو دھوکے سے قتل کیاہے۔''
    حارث کہنے لگے:''اللہ عزوجل کی قسم!مجذَّرکومیں نے ہی قتل کیا ہے لیکن میرا اسے قتل کرنااسلام سے پھرنے یااس میں کسی شک کی بناء پرنہ تھابلکہ شیطان کی طرف سے غصہ دلانے اور اپنے نفس پربھروسا کرنے کی وجہ سے تھا ۔میں اللہ عزوجل اور اس کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں اپنے اس عمل سے توبہ کرتا ہوں۔ میں اس کی دیت اداکروں گا،لگاتار دوماہ کے روزے رکھوں گا اورایک غلام آزاد کروں گا۔'' جب انہوں نے اپنی گفتگو مکمل کی تو رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے  فرما یا : ''اے
Flag Counter