مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے |
ارشاد فرمایا:''کیوں نہیں۔''چنانچہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طرف گئے مگر اسے مسجد میں نماز کی حالت میں پایا توبارگاہِ اَقدس میں حاضرہوکر عرض کی: ''میں نے اسے نماز کی حالت میں پایاتو قتل نہ کرسکا۔''
حضرت سیدناعمرِفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''کیا میں اسے قتل نہ کر دوں ؟ '' آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''کیوں نہیں ۔''چنانچہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طرف گئے مگر اسے مسجد میں نماز کی حالت میں پایاتوبارگاہِ نبوت میں حاضرہوکر عرض کی:''میں نے اسے نماز کی حالت میں پایا تو قتل نہ کرسکا۔''
حضرت سیدنا علی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالیٰ وَجْہَہ، الْکَرِیْم نے عرض کی:''یارسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم!کیا میں اسے قتل کردوں؟''آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:''کیوں نہیں،اگرتم نے اسے پالیاتوضرورقتل کردو گے۔'' حضرت سیدنا علی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالیٰ وَجْہَہ، الْکَرِیْم اس کی طرف گئے مگر اسے نہ پایا ۔'' (وہ مسجد سے جاچکاتھا)