علامہ ابو بکر بن ابی شیبہ (235-159ھ) اورامام احمد بن مَنیع(244-160ھ) رحمہمااللہ تعالیٰ دو نوں اپنی اپنی'' مُسْنَد '' میں فرما تے ہیں کہ یزید بن ہارو ن ، عوام بن حوشب سے ، وہ طلحہ بن نافع ابو سفیان سے اور وہ حضرت سيدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص شہنشاہِ خوش خِصال،پیکرِ حُسن وجمال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ورضی اللہ تعالیٰ عنھا کے پاس سے گزرا۔صحابہ کرام علیہم الرضوان نے اس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اس کی تعریف کی ۔تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :''اسے کون قتل کریگا؟'' حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''مَیں۔''آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طرف گئے مگر اسے نماز کی حالت میں کھڑا پایا۔اس نے نشان لگا کر اپنے لئے جگہ مخصوص کر رکھی تھی ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ واپس لوٹ آئے اور اسے نماز کی حالت میں قتل نہ کیا۔