Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
74 - 105
    آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ارشاد فرمایا:''اُٹھو اور اسے قتل کردو۔''حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب مسجد میں داخل ہوئے تو اسے نماز کی حالت میں پایاتواپنے دل میں کہنے لگے کہ نمازکی ایک حرمت اورحق ہے اس لئے مجھے حضورنبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے اجازت لینی چاہے۔ چنانچہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بارگاہِ اقدس میں حاضر ہوئے تو نبئ کریم ،رؤف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے استفسارفرمایا:''کیا تم نے اسے قتل کردیا؟''آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''نہیں، میں نے اسے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا توسوچا کہ نما ز کی ایک حرمت اورحق ہے،آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اگر چاہتے ہیں کہ(اسی حالت میں) اسے قتل کردوں تو میں اسے قتل کردیتا ہوں۔''آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''یہ تمہاراکام نہیں ،اے عمر!تم جاؤ اور اسے قتل کردو۔ ''
    حضرت سیدنا عمرِ فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسجد میں داخل ہوئے تو وہ سجدہ کی حالت میں تھا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کافی دیر اس کا انتظارکیا پھردل میں کہنے لگے کہ سجدہ کا بھی حق ہے مجھے رسولِ کریم،رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے اجازت طلب کرلینی چاہے اس لئے کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جومجھ سے بہترہیں انہوں نے بھی اجازت طلب کی۔''
    چنانچہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے۔حضورنبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے استفسارفرمایا:''کیا تم نے اسے قتل کردیا؟''آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''نہیں ،مَیں نے اسے سجدہ کی حالت میں دیکھ کر سوچا کہ سجدہ کا بھی ایک حق ہے ، اگر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم چاہتے ہیں کہ (اسی حالت) میں اسے قتل کردو ں
Flag Counter