Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
69 - 105
پوچھا:''کیا تم میں کوئی ایسا شخص ہے جو اس کی گر دن مارے ؟''
    حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''مَیں اس کی گردن ماروں گا۔''چنانچہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ گئے لیکن جلد ہی لوٹ آئے اور عرض کی:''مَیں اس تک پہنچا مگر مَیں نے اسے اس حالت میں پایا کہ اس نے نشان لگاکر اپنے لئے جگہ مختص کررکھی ہے اور اس میں نماز پڑھ رہا تھاتومیرے دِل نے اس کے قتل پر میری موافقت نہ کی۔''
    حضورِپاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے پھر ارشاد فرمایا:''اسے کون قتل کریگا ؟''تو حضرت سیدنا علی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالیٰ وَجْہَہ، الْکَرِیْم نے عرض کی: ''یا رسولَ اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! مَیں قتل کروں گا۔'' آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا:''کیا تم اسے قتل کروگے؟''توآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (اس مقصدکے لئے)اس کی طرف گئے مگر جلد ہی بارگاہِ اقدس علی صاحبھاالصلوٰۃ السلام میں لوٹ آئے اور عرض کی:''یارسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم!اس ذات کی قسم جس کے قبضہ ـ  قدرت میں میری جان ہے!اگر وہ مجھے مل جاتا توضرور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اس کا سرلے کرآتا۔''
    حضورنبی غیب دان صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:یہ شیطان کا پہلاسینگ ہے جو میری اُمت میں ظاہرہوااگرتم اسے قتل کردیتے تو پھرتم میں کبھی دوشخص بھی آپس میں اختلاف نہ کرتے،بے شک بنی اسرائیل میں اکہتر (71) یابہتر (72)فرقے بنے تھے ۔تم بھی ان کی مثل یاان سے زیادہ فرقوں میں بٹ جاؤگے ان میں سوائے ایک فرقہ کے کوئی بھی حق پر نہ ہوگا۔'' عرض کی گئی :''یا رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ
Flag Counter