امام عبدالرزاق رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ ۱؎ (211-126ھ)''اَلْمُصَنَّف۲؎'' میں مَعْمَرسے روایت کرتے ہیں:مَعْمَرکہتے ہيں میں نے یز یدرقاشی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ'' سرکارِمدینہ، قرارِ قلب و سینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اپنے جانثار صحابہ کرام علیہم الرضوان کے درمیان جلوہ فرما تھے کہ آپ کے پاس ایک شخص آيا ،صحابہ کرام علیہم الرضوان نے اس کی خوب تعریف کی مگر نبئ کریم، رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''اس کے چہرے پر شیطان کی طر ف سے بدبختی ہے ۔'' اُس شخص نے قریب آکر سلام کیا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے استفسارفرمایا:'' کیاابھی ابھی تیرے دل میں یہ بات نہیں آئی تھی کہ ان لوگو ں میں کوئی بھی تجھ سے افضل نہیں؟'' اس نے کہا:''ہاں!ایساہی ہے ۔''پھر وہ لوٹ گیا ۔
سرکارِ مدینہ ،قرارِ قلب وسینہ ،با عثِ نُزولِ سکینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے
۱ ؎ الحافظ، المحدث ، الفقیہہ، ابو بکر عبدالرزاق بن ہمام بن نافع الصنعانی ، الحمیری الیمنی آپ کا وصال ۸۵سال کی عمر میں شوال المکرم کے درمیانی عشرہ میں ہوا، آپ کی چند مشہور کتب یہ ہیں:السنن فی الفقہ ، المصنف فی الحدیث ، المغازی ، الجامع الکبیر فی الحدیث وغیرہ۔ (معجم المؤلفین،ج۲،ص۱۴۲،الاعلام للزرکلی،ج۳،ص۳ ۳۵)
۲؎ المصنف فی الحدیث لعبدالرزاق بن ہمام ۔ (کشف الظنون،ج۲،ص۱۷۱۲)