Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
67 - 105
حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''مَیں قتل کروں گا ۔''آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طر ف تشریف لے گئے لیکن اسے نمازکی حالت میں پایا ۔(واپس آکر) آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:'' یا رسولَ اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! مَیں نے اسے نماز کی حالت میں پایا تو قتل کرنے سے خوف محسوس کیا۔''
    آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے پھر ارشاد فرمایا:''تم میں سے کون ہے جو اس کی طر ف جائے اوراسے قتل کردے؟ ''حضرت سیدنا عمر فارو قِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی :'' مَیں قتل کروں گا ۔'' آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طر ف گئے پس وہی کیا جو حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے کیا تھا ۔
    آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے پھر ارشاد فرمایا:'' کون ہے جو اس کی طرف جاکر اُسے قتل کردے ؟'' حضرت سیدنا علی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالیٰ وَجْہَہ، الْکَرِیْم نے عرض کی: ''مَیں قتل کروں گا۔''آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:'' اگر تم نے اسے پالیا تو تم قتل کردو گے ۔'' چنانچہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کی طر ف گئے دیکھاتووہ جاچکا تھا۔ پس آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بارگاہِ رسالت میں واپس آئے توسرکارِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشا د فرمایا:'' اے علی ! یہ پہلا سینگ ہے جو میری اُمت میں ظاہرہوا اگر تم اسے قتل کردیتے تو اس کے بعدکبھی میری اُمت کے دو آدمی بھی آپس میں اختلاف نہ کرتے ۔''
    پھر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ''بنی اسرائیل اکہتر(71) فرقوں میں تقسیم ہوئے تھے جبکہ میری اُمت بہتر (72)فر قوں میں بٹے گی سوائے ایک فرقہ کے باقی سب جہنم میں جائیں گے۔'' یز ید الرقاشی نے کہاوہ(نجات پانے والافرقہ)
Flag Counter