Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
66 - 105
چوتھی حدیث پاک کی تیسری سند
    امام بیہقی علیہ رحمۃ اللہ القوی (458-384ھ)''دَلَائِلُ النُّبُوَّۃِ ۱ ؎'' میں فرماتے ہیں: '' ابو عبداللہ الحافظ اور ابو سعید محمد بن موسیٰ ابن الفضل نے ہمیں خبر دی وہ دونوں فرماتے ہیں کہ ابو عباس محمد بن یعقوب ، ربیع بن سلیمان سے ، وہ بشر بن بکر سے ، وہ اوزاعی سے ، وہ رقاشی سے اور وہ حضرت سيدنااَنَس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے حضور نبئ کریم ،رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا تذکرہ کیااورانہوں نے جہاد میں اس کی قوّت اور عبادت میں کوشش کاذکر کیا ،اسی اثنامیں وہ آدمی آتادکھائی دیا توصحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی:'' یہی ہے وہ شخص جس کا ہم تذکرہ کررہے تھے ۔''تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:'' اس ذات کی قسم جس کے قبضہ ـ  قدرت میں میری جان ہے! مَیں اس کے چہرے میں شیطانی بد بختی دیکھ رہا ہوں۔''
     پھراس شخص نے قریب آکر سلام کیاتوسرکارِمدینہ،راحتِ قلب وسینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے استفسارفرمایا: ''کیا تُو نے اپنے دل ميں یہ نہیں کہا(حضرت سیدناابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت میں یوں ہے کہ'' کیا تیرے نفس نے تجھے اس طرح نہیں کہا تھا) کہ لوگو ں میں کوئی بھی تجھ سے بہتر نہیں؟'' اس نے کہا :'' ہاں۔'' پھر وہ مسجد میں گیا، نماز کے لئے جگہ مختص کی، اپنے قدموں کو سیدھا کیا اور نماز پڑھنے لگا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:'' کون ہے جو اس کی طرف جاکر اسے قتل کردے ؟''
۱؎ لابی بکر احمد بن الحسین ابن الامام الحافظ بن علی البیھقی المتوفی ۴۵۸ھ۔ (کشف الظنون،ج۱،ص۷۶۰)
Flag Counter