Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
54 - 105
اختيارنہیں کیاکہ چور کو قتل کیاجائے گا،یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ امیرالمؤمنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اجتہاد کے ذریعے ایسانہیں کیاتھا بلکہ اس نص کے مطابق فیصلہ فرمایا تھا جو اس شخص کے ساتھ خاص تھی۔
تیسری حدیثِ پاک
    امام ابو داؤد ، اور امام نسائی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہما دونوں اپنی سنن میں فرماتے ہیں کہ محمد بن عبداللہ ابن عبید،عقیل ھلالی سے،وہ اپنے دادا سے ، وہ مصعب بن ثابت بن عبداللہ بن زبیرسے ، وہ محمد بن منکدر سے اور وہ حضرت سيدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہيں کہ بارگاہِ رسالت میں ایک چورکو لایا گیا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا: ''اسے قتل کردو ۔''صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے عرض کی: ''یا رسولَ اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم !اس نے تو صرف چوری ہی کی ہے۔''نبئ کریم ،رء ُ وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''اس کاہاتھ کاٹ دو۔''اسے دو بارہ (چوری کے جرم میں) آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ ِاقدس میں لایا گیا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''اسے قتل کردو۔'' صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے عرض کی:''یا رسولَ اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! اس نے تو صرف چوری کی ہے ۔''تو تاجدارِ رِسالت، مَحبوبِ رَبُّ العزت عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''اس کا پاؤں کاٹ دو۔'' پھر اسے تیسری مرتبہ
Flag Counter