Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
51 - 105
امیربنالو۔''توگروہ قریش نے انہیں اپنا امیر بنالیاچنانچہ جب آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے مارا تو وہ نوجوان بھی اسے مارنے لگے یہاں تک کہ انہوں نے اس شخص کو قتل کردیا۔
(سنن النسائی،کتاب قطع السارق،باب قطع الرجل من السارق۔۔۔۔۔۔الخ،ج۸،ص۹۰)
    امام حاکم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۱؎ اسے مستدرک ۲؎میں نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں: مجھے ابوبکر محمد بن احمد بن بالویہ ، ان کو اسحاق بن حسن بن حربی ، ان کو عفان بن مسلم ، ان کو حماد بن سلمہ نے اور ان کو یوسف بن سعد نے یہ حدیث بیان کی۔ اورامام حاکم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:'' یہ حدیث صحیح ہے۔''
    یوسف بن سعد جمحی کے علاوہ اس کے تمام راوی صحیح حدیث کے معیار کے ہیں اور یوسف بھی ثقہ ہے جیساکہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۳ ؎ (748-673ھ)نے ''الکاشف۴ ؎'' میں ذکر فرمایا۔
۱ ؎ الحافظ، المحدث ، ابو عبداللہ محمد بن عبداللہ بن محمد بن حمد ویہ الطمھانی ، النیشاپور ی ، الشافعی الشہیر بالحاکم ، المعروف بابن البیع (405-321ھ) آپ3ربیع الاول نیشا پور میں پیدا ہوئے اور 8صفرالمظفرنیشاپور ہی میں وفات پائی ،علم فقہ آپ نے ابن ابی ہریرہ اور ابی سھل الصعلو کی وغیرہ ہم سے سیکھا ،آپ کی چند مشہور کتب یہ ہیں : المستدرک علی الصحیحین ، تراجم شیوخ ، فضائل فاطمۃ الزھراء ، معرفۃ علوم الحدیث وغیرہ ۔

(معجم المؤلفین،ج۳،ص۴۵۳،الاعلام للزرکلی،ج۶،ص۲۲۷)

۲ ؎ مستدرک علی الصحیحین فی الحدیث للشیخ الامام ابی عبداللہ محمد بن عبداللہ المعروف بالحاکم النیشاپوری ۔

(کشف الظنون،ج۲،ص۳۲۶)

۳ ؎ الحافظ ، المحدث،المحقق شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن احمد بن عثمان الترکمانی ، الدمشقی ، الذہبی ، الشافعی ، آپ ربیع الاول کے مہینے دمشق میں پیدا ہوئے اور 3ذی القعدہ دمشق ہی میں وفات ہوئی آپ کی چند مشہور کتب یہ ہیں: تاریخ الاسلام ، الکبیر ، میزان الاعتدال فی نقد الرجال ، سیر النبلاء ، الکاشف وغیرہ۔

(معجم المؤلفین،ج۳،ص۸۰،الاعلام للزرکلی،ج۵،ص۳۲۶)

۴ ؎ فی اسماء الرجال للشیخ شمس الدین ابی عبداللہ محمد بن عبداللہ المعروف بالحاکم۔ 

(کشف الظنون،ج۲،ص۱۳۶۸)
Flag Counter