میں حضور نبئ کریم ،رء وف رحیم صلي اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کایہ فرمان ہے: ''اے عبدابن زمعہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) !وہ تیرا بھائی ہے۔''
(التمھیدلابن عبدالبر،محمدبن شھاب الزھری،تحت الحدیث:۱۷۳،ج۳،ص۵۷۰)
اور مسندِ احمد اور سننِ نسائی شریف میں اس طرح آیا ہے:'' اے سودہ!(رضی اللہ تعالیٰ عنہا) اس سے پردہ کرو اس لئے کہ وہ تمہارابھائی نہیں ۔''
(سنن النسائی،کتاب الطلاق،باب الحاق الولدبالفراش۔۔۔۔۔۔الخ،ج۶،ص۱۸۱)
اس روایت کے صحیح ہونے میں اختلاف ہے ۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اسے ضعیف قرار دیا۔علامہ حافظ منذری علیہ رحمۃاللہ القوی (656-581ھ)نے کہا :'' یہ حدیثِ پاک میں اضافہ ہے جو ثابت نہیں ،جبکہ سیدنا امام حاکم رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ (405-321ھ)نے اسے اپنی مستدرک میں روایت کیا اور کہا کہ اس کی اسناد صحیح ہیں۔
علامہ حافظ ابن حجر رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ شیخ مجاہدکے علاوہ اس