Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
46 - 105
تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں :''اللہ عزوجل کی قسم!اس لڑکے نے حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو پھر کبھی نہ دیکھا یہاں تک کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکا وصال ہوگيا۔''
(صحیح مسلم،کتاب الرضاع، باب الولد للفراش۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث:۱۴۵۷،ص۷۶۷،ملخصاً)
    شیخ سراج الدین ابن الملقن۱؎(804-723ھ)اورعلامہ حافظ ابنِ حجر رحمہمااللہ تعالیٰ ۲؎ (852-773ھ) فرماتے ہیں کہ اس حدیث سے یہ استدلال کیا گیا ہے کہ حاکم کا ظاہر کے مطابق فیصلہ کر دینا حقیقت میں اس کام کو حلال نہیں کرتا۔صحیح اسناد کے مطابق آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس قول
''ھُوَاَخُوْکَ یَاعَبْدُ''
کے ساتھ اسے عبد ابن زمعہ(رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کا بھائی ہونے کا فیصلہ ارشادفرمایا۔پس جب ثابت ہوگیا کہ وہ عبد کا بھائی ہے تو پھر یہ بات بھی پایہ ـ  ثبوت تک پہنچ گئی کہ وہ حضرت سيدتناسودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بھی بھائی ہے پھر اس کے بعدحضورنبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو اس سے پردہ کرنے کاحکم ارشاد فرمایا، اگر ظاہر کا حکم
۱؎ الحافظ ،المفسر، المحدث ،الفقیہہ سراج الدین ،ابوحفص عمر بن علی بن احمد بن محمد الانصاری ،الاندلسی،المصری، الشافعی المعروف بابن الملقن آپ کی پیدا ئش ربیع الاول کے مہینے میں قاہر ہ میں ہوئی او روہیں پر 16ربیع الاول کو آپ کا وصال ہو ا، کثیر کتب تصانیف فرمائیں جن میں سے چند یہ ہیں: التوضیح لشرح الجامع الصحیح ، مختصر مسند الامام احمد ، شرح منہاج الوصول الی علم الاصول للبیضاوی ، البلغۃ فی الحدیث وغیرہ ۔

(معجم المؤلفین،ج۲،ص۵۶۶،الاعلام للزرکلی،ج۵،ص۵۷)

۲ ؎: المحدث ، الادیب ، الشاعر شھاب الدین ابو الفضل احمد بن علی بن محمد الکنانی ، العسقلانی المعروف بابن حجر 12شعبان المعظم کو قاہر ہ میں پیدا ہوئے اور قاہر ہ میں ہی 18ذی الحجہ کو آپ کا وصال ہوا، آپ نے بہت سی کتب تصانیف فرمائیں چند شہر یت یافتہ یہ ہیں: فتح الباری بشرح صحیح البخاری ، الاصابہ فی تمییز الصحابہ ، لسان المیزان، الدر الکامنہ فی اعیان المئۃ الثامنہ، نخبۃ الفکر فی مصطلح اھل الاثر وغیرہ ۔

(معجم المؤلفین،ج۱،ص۲۱۰،الاعلام للزرکلی،ج۱،ص۱۷۸)
Flag Counter