کے ساتھ اسے عبد ابن زمعہ(رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کا بھائی ہونے کا فیصلہ ارشادفرمایا۔پس جب ثابت ہوگیا کہ وہ عبد کا بھائی ہے تو پھر یہ بات بھی پایہ ـ ثبوت تک پہنچ گئی کہ وہ حضرت سيدتناسودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بھی بھائی ہے پھر اس کے بعدحضورنبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو اس سے پردہ کرنے کاحکم ارشاد فرمایا، اگر ظاہر کا حکم
۱؎ الحافظ ،المفسر، المحدث ،الفقیہہ سراج الدین ،ابوحفص عمر بن علی بن احمد بن محمد الانصاری ،الاندلسی،المصری، الشافعی المعروف بابن الملقن آپ کی پیدا ئش ربیع الاول کے مہینے میں قاہر ہ میں ہوئی او روہیں پر 16ربیع الاول کو آپ کا وصال ہو ا، کثیر کتب تصانیف فرمائیں جن میں سے چند یہ ہیں: التوضیح لشرح الجامع الصحیح ، مختصر مسند الامام احمد ، شرح منہاج الوصول الی علم الاصول للبیضاوی ، البلغۃ فی الحدیث وغیرہ ۔
(معجم المؤلفین،ج۲،ص۵۶۶،الاعلام للزرکلی،ج۵،ص۵۷)
۲ ؎: المحدث ، الادیب ، الشاعر شھاب الدین ابو الفضل احمد بن علی بن محمد الکنانی ، العسقلانی المعروف بابن حجر 12شعبان المعظم کو قاہر ہ میں پیدا ہوئے اور قاہر ہ میں ہی 18ذی الحجہ کو آپ کا وصال ہوا، آپ نے بہت سی کتب تصانیف فرمائیں چند شہر یت یافتہ یہ ہیں: فتح الباری بشرح صحیح البخاری ، الاصابہ فی تمییز الصحابہ ، لسان المیزان، الدر الکامنہ فی اعیان المئۃ الثامنہ، نخبۃ الفکر فی مصطلح اھل الاثر وغیرہ ۔
(معجم المؤلفین،ج۱،ص۲۱۰،الاعلام للزرکلی،ج۱،ص۱۷۸)