Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
43 - 105
طرف یہاں تک کہ ماؤں نے اسے اٹھایاپس وہ نور ان کی طرف منتقل ہوااور اسی نور سے اللہ عزوجل نے انبیاء کرام علیہم السلام کے لئے معجزات کانظام بنایا۔
    کسی شاعر نے اپنے'' قصیدہ ہمزیہ''میں کیا ہی خوب کہاہے:
    ''لَکَ ذَاتُ الْعُلُوْمِ مِنْ عَالِمِ الْغَیْبِ وَمِنْھَالِاٰدَمَ الْاَسْمَاءُ''
     ترجمہ: عالم الغیب کی طرف سے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو تمام علوم عطا ہوئے انہی علوم ميں سے حضرت سیدنا آدم علیٰ نبیناو علیہ الصلوٰۃو السلام کوعطاکردہ اَسماء کاعلم ہے۔
    قصیدہ بردہ شریف ميں ہے:
وَکُلُّھُمْ مِّن رَّسُوْلِ اللہِ مُلْتَمِسٌ 



غَرْفًامِّنَ الْبَحْرِاَوْرَشْفًامِّنَ الدِّیَمٖ
    ترجمہ: اور تمام انبياء کرام ( علیہم السلام )اللہ عزوجل کے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے طلب کرنے والے ہيں جيسے سمندرسے ايک چلو يابارش سے ايک قطرہ لے لیاجائے ۔
    اس کی شرح میں بعض نے یہ کہا کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے علوم کا منبع علمِ ذاتِ پاکِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ہے ۔ان تمام علوم کی نسبت آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سے اسی طرح ہے جس طرح ایک چُلّوکی نسبت سمندر سے اور ایک گھونٹ پانی کی نسبت موسلادھار بارش سے ہوتی ہے۔
Flag Counter