Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
40 - 105
،رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ان سب کے لئے نبی اور رسول ہوتے ۔
    معلوم ہواکہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت ورسالت سب کو عام اور شامل ہے اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت اُصول میں تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی شریعتوں سے متفق ہے اس لئے کہ اُصول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی ۔آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت کا دوسری شریعتوں سے مقدّم ہونااس اعتبارسے ہے کہ اس میں کبھی تخصیص ونسخ کے ساتھ توکبھی تخصیص ونسخ کے بغیرہی فروع(یعنی مسائل واحکام) میں تبدیلیوں کاوقوع پایاجاتاہے۔اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت ان اوقات میں وہی ہوتی جواَنبیاء کرام علیہم السلام ساتھ لائے تھے جس پر وہ ساری اُمتیں عمل پیراہوتیں جبکہ اس وقت اس اُمت کے لئے یہی شریعت ہے،اوراشخاص اوراوقات کے بدلنے سے احکام بھی بدل جاتے ہیں۔
    اس طرح دونوں حدیثوں کا مفہوم ظاہرہوگیا جو کہ پہلے مخفی تھا پہلی حدیثِ پاک میں یہ ارشاد فرمایا کہ''مجھے تمام لوگو ں کی طرف مبعوث فرمایا گیاہے۔''
(صحیح البخاری،کتاب الصلوٰۃ،باب قول النبی صَلّی اللّہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلّم جعلت لی الارض ۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث:۴۳۷،ج۱،ص۱۶۸)
    ہم سمجھے تھے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اپنے زمانہ سے لے کر قیامت تک کے لئے مبعوث فرمائے گئے ہیں جبکہ اس کا مفہوم یہ ظاہرہوا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اپنے اولین وآخرین سب کے لئے مبعوث فرمائے گئے ۔
    دو سری حدیثِ پاک میں حضورنبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ''مَیں اس وقت بھی نبی تھا جبکہ حضرت آدم علیہ السلام روح اور جسم کے درمیان تھے ۔''
(سنن الترمذی،کتاب المناقب،باب ماجاء فی فضل النبی صلّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلّم، الحدیث:۳۶۲۹، ج ۵ ، ص۳۵۱،بدون '' کنت نبیاً'')
Flag Counter