Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
33 - 105
 علیہ وآلہ وسلم اسے قتل کرسکتے ہیں،یہ کسی اورکے لئے جائزنہیں۔''
    یہ بات علامہ زرکشی علیہ رحمۃ اللہ الولی ۱؎(794-745ھ)نے''اَلْخَادِمْ ۲ ؎''میں بيان فرمائی۔
    علامہ رافعی ۳ ؎(623-557ھ)'' اَلشَّرَحْ ۴؎ ''میں اورسید ناامام نووی رحمہما اللہ القوی ۵؎ (676-631ھ) ''اَلرَّوْضَۃ۶ ؎''میں فرماتے ہیں کہ'' آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
۱؎ المحدث ، الادیب ، الفقیہہ ، العالم ، ابو عبداللہ محمد بن بہادر بن عبداللہ المصری ، الزرکشی ، الشافعی آپ مصر میں پیدا ہوئے ، قاہرہ میں وفات پائی اور قرافہ صغری میں دفن کئے گئے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی مشہورتصانیف میں سے چند یہ ہیں:خادم الرافعی والر و ضۃ ''اور یہ کتاب الرافعی والروضۃ پر حاشیہ ہے'' البر ھان فی علوم القرآن ، الدیباج فی توضیح المنہاج،البحرالمحیط،عقودالجمان ، المنثور جو اصولِ فقہ میں قواعد ِزرکشی کے نام سے مشہور ہے ۔ 

(معجم المؤ لفین،ج۳،ص۷۵۔۱۷۴، الاعلام للزرکلی،ج۶،ص۶۱۔۶۰)

۲ ؎ خادم الرافعی والروضہ فی الفرو ع بدر الدین محمد بن بہادر الزرکشی الشافعی ۔(کشف الظنون،ج۱،ص۶۹۸)

۳ ؎ المفسر،المحدث ، الفقیہہ ، ابو القاسم عبدالکریم بن محمد بن عبد الکریم بن الفضل الرافعی ، القزوینی الشافعی علیہ رحمۃ اللہ الکافی آپ علیہ الرحمہ کا وصال مقام قزوین میں ہوا اور وہیں دفن کئے گئے ، آپ کی معروف تصانیف یہ ہیں: فتح العزیز علی کتاب الوجیز للغزالی ، شرح مسند شافعی ، التر تیب وغیرہ ۔

(معجم المؤ لفین،ج۲،ص۲۱۰،الاعلام للزرکلی،ج۴،ص۵۵)

۴ ؎ شرح مسند شافعی الامام ابو القاسم عبدالکریم بن محمد القزوینی الرافعی ۶۱۲ھ میں اس کو لکھنے کی آپ نے ابتدا ء فرمائی اوریہ دو جلدوں پر مشتمل ہے۔     (کشف الظنون،ج۲،ص۱۶۸۳)

۵ ؎ الحافظ ، المحدث ، الفقیہہ الامام محیی الدین یحیٰ بن شرف بن مری بن حسن النووی ، الدمشقی ، الشافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی آپ'' نویٰ'' میں پیدا ہوئے ، اور نویٰ میں ہی آپ کا وصال ہوا اور وہیں دفن کئے گئے ، آپ علیہ الرحمہ کی مشہور ومعروف تصانیف یہ ہیں: الاربعون النوویہ فی الحدیث ، المنہاج فی شرح صحیح مسلم ، ریاض الصالحین ، روضۃ الطالبین ، وغیرہ ۔     (معجم المؤ لفین،ج۴،ص۹۸،الاعلام للزرکلی،ج۸،ص۱۴۹)

۶ ؎ روضۃ الطالبین وعمدۃ المتقین لیحیی بن شرف الدین النووی علیہ رحمۃ اللہ القوی آپ نے تھذیب میں فرمایا:'' یہ وہ کتا ب ہے جس کو میں نے علامہ رافعی کی شرح وجیز سے مختصر کیا ہے ۔''     (کشف الظنون،ج۱،ص۹۲۹)
Flag Counter