Brailvi Books

مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے
32 - 105
اقوالِ علماء کی اقسام
    اقوال علماء رحمہم اللہ تعالیٰ کی دو اقسام ہيں:
(۱)۔۔۔۔۔۔ تفصیلی اقوال:
    علامہ قرطبی علیہ رحمۃ اللہ القوی۱؎ اپنی تفسیرمیں فرماتے ہیں کہ علماء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ کا اس پراجماع ہے کہ'' کوئی بھی اپنے علم سے کسی کے قتل کا فیصلہ نہیں دے سکتا، البتہ نبئ کریم،رء وف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ایسا کرسکتے ہیں اور یہ انہی کے ساتھ خاص ہے۔'' (علامہ قرطبی علیہ رحمۃ اللہ القوی کا کلام ختم ہوا)
(شرح السنن النسائی،کتاب آداب القضاۃ،باب الحکم بالظاہر،الحدیث:۵۳۰۶،الجز۷،ص۱۱۴)
    اے بھائی!تیرے لئے اِس امامِ جلیل رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کااس پراجماع نقل کردیناہی کافی ہے ۔
    حضرت ابن دحیہ رحمۃ اللہ تعالیٰ عليہ ۲ ؎ (633-544ھ)فرماتے ہیں:''یہ نبئ پاک ، صاحبِ لولاک،سیاح اَفلاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصیت ہے ۔ لہذا اگر کوئی بغیردلیل قائم کئے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر زنا کی تہمت لگا دے توآپ صلی اللہ تعالیٰ
 ۱؎ ابوعبداللہ محمد بن احمد بن ابی بکر بن فر ح الانصاری ، الاندلسی ، القرطبی ، المالکی آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی مشہور تصانیف میں سے ، الجامع لاحکام القرآن جو تفسیر القرطبی کے نام سے مشہور ہے اور الاسنی فی شرح اسماء الحسنی ، التذکار فی افضل الاذکار،وغیرہ۔ (معجم المؤلفین،ج۳،ص۵۲،الاعلام للزرکلی،ج۵،ص۳۲۲)

۲ ؎ الحافظ ،المحدث ، ابو الخطاب عمر بن الحسن بن علی بن محمد الاندلسی ، ۱۴ربیع الاول کو قاہرہ میں آپ کا وصال ہوا ، آپ کی مشہور تصانیف میں سے کچھ یہ ہیں ، التنویر فی مولد السراج المنیر ، نھا یۃ السؤل فی خصائص الرسول ، العلم المشہور فی فضائل الایام والشہور ۔     (معجم المؤلفین،ج۲،ص۵۵۶،الاعلام للزرکلی،ج۵،ص۴۴)
Flag Counter