مدنی آقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے روشن فیصلے |
یقیناہروہ معجزہ جوحضرت سيدناآدم علی نبينا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام سے لے کر ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ تک ظاہر ہوا وہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا معجزہ بھی ہے اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی صداقت پر دلیل بھی ، کیونکہ تمام انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ و السلام نے اپنی اپنی قوم کو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کی بشارت دی اور انہیں بتایا کہ اس نبئ مکرّم،شفيعِ معظَّم،رسولِ محتشم صلي اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت عام ہوگی ۔چنانچہ، اللہ عزوجل ارشاد فرماتاہے :
وَ اِذْ اَخَذَ اللہُ مِیۡثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّحِکْمَۃٍ ثُمَّ جَآءَکُمْ رَسُوۡلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِہٖ وَلَتَنۡصُرُنَّہٗ ؕ قَالَ ءَاَقْرَرْتُمْ وَاَخَذْتُمْ عَلٰی ذٰلِکُمْ اِصْرِیۡ ؕ قَالُوۡۤا اَقْرَرْنَا ؕ قَالَ فَاشْہَدُوۡا وَاَنَا مَعَکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿81﴾
ترجمہ ـ کنزالایمان:اور یاد کرو جب اللہ نے پیغمبروں سے ان کا عہد لیا۔جومیں تم کو کتاب اور حکمت دو ں پھر تشریف لائے تمہارے پاس وہ رسول کہ تمہاری کتابوں کی تصدیق فرمائے۔توتم ضرور ضرور اس پر ایمان لانااور ضرور ضرور اس کی مددکرنا۔ فرمایاکیوں! تم نے اقرار کیااور اس پر میرا بھاری ذمہ لیا سب نے عرض کی ہم نے اقرار کیا، فرمایا تو ایک دوسرے پر گواہ ہوجاؤ اور میں آپ تمہارے ساتھ گواہوں میں ہوں۔(پ 3،آل عمران: 81)