علوم حدیث میں آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ عليہ کی ذات سے مسلمانانِ عالم نے بڑا فیض حاصل کیا، علمِ حدیث میں آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ عليہ کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ عليہ کو بارگاہِ رسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے شیخ الحدیث کا لقب عطا ہوا ۔ چنانچہ،
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ خود فرماتے ہیں کہ ربیع الاول ۹۰۴ھ جمعرات کی شب میں نے خواب میں دیکھا کہ میں دربارِ رسالت علی صاحبھاالصلوۃ والسلام میں حاضر ہو ں ، میں نے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حدیث پاک کے بارے میں اپنی ایک تالیف کاتذکرہ کرتے ہوئے عرض کی:''اگراجازت مرحمت فرمائيں تواس میں سے کچھ پڑھ کرسناؤں؟''حضورِ اَکرم،رسولِ محتشَم،شاہِ بنی آدم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:''سناؤشیخ الحدیث!مجھے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا شیخ الحدیث کے الفاظ سے یادفرمانادنیاومافیہاسے اچھا معلوم ہوا۔''