امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ صرف نامور مصنف ، بلند پایہ مفسر ، محدث ، فَقیہ،ادیب، شاعر،مؤرّخ اورماہر لغت ہی نہ تھے بلکہ اپنے زمانے کے مجدِّدبھی تھے۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا حافظہ نہایت قوی تھا، آٹھ برس کی عمرمیں قرآن مجیدحفظ کرلياپھردیگر علوم وفنون کے حصول میں مصروف ہوگئے، علمِ حدیث میں بدرالمحدثین علامہ بدرالدین عینی حنفی علیہ رحمۃ اللہ الغنی ، حافظ سخاوی علیہ رحمۃ اللہ الکافی اور دیگرجلیل القدر محدثین رحمہم اللہ تعالیٰ سے استفادہ کیا۔آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ عليہ نے تصوف اور سلوک کی منازل مشہور صوفی بزرگ شیخ کمال الدین محمد بن محمد مصری شافعی عليہ رحمۃاللہ الوافی کے زیر سایہ طے کیں اورانہی کے دستِ مبارک سے خرقہ ـ تصوف پہنا او ر خَلقِ خدا کو فیض یاب کیا۔