کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب |
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دنیا میں جیتے جی مومِن ہونا یقیناباعثِ سعادت ہے مگر یہ سعاد ت حقیقت میں اُسی صورت میں سعادت ہے کہ دنیا سے رخصت ہوتے وَقت ایمان سلامت رہے۔ خدا کی قسم !قابِلِ رشک وُہی ہے جو قَبْرکے اندر بھی مومِن ہے۔ جی ہاں جو دُنیا سے ایمان سلامت لے جانے میں کامیاب ہوا وُہی حقیقی معنوں میں کامیاب اور جو جنّت کوپا لے وُہی بامُراد ہے۔ چُنانچِہ پارہ 4 سورہ اٰلِ عمران آیت نمبر 185 میں ارشاد ہوتا ہے:
فَمَنۡ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الْجَنَّۃَ فَقَدْ فَازَ ؕ وَمَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوۡرِ ﴿185﴾
ترجمۂ كنزالایمان: جو آگ سے بچا کر جنّت میں داخِل کیا گیا وہ مُراد کو پہونچا اور دنیا کی زندگی تو یہی دھوکے کا مال ہے۔
میرا نازُک بدن جہنَّم سے کر جوارِ رسول جنّت میں بہرِ غوث و رضا بچا یا رب اپنے عطارؔ کو عطا یا رب
بُری صحبت ایمان کیلئے خطرناک ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بُری صُحبت ایمان کیلئے بَہُت خطرنا ک