سنّت، مُجَدِّدِ دین وملّت مولانا شاہ اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرّحمٰن لُزُوم واِلْتِزَام کے مُتَعَلِّق فرماتے ہیں:''سَیِّدُالْعٰلَمینَ مُحمَّدُ، رَّسولُ اللہ(عَزَّوَجَلَّ و)صلی اللہ تعالیٰ عليہ واٰلہ وسلَّم جو کچھ اپنے رب (عَزَّوَجَلَّ)کے پاس سے لائے ان سب میں ان کی تصدِیق کرنا اور سچےّ دل سے ان کی ایک ایک بات پر یقین لانا ایمان ہے اور مَعَاذاللہ (عَزَّوَجَلَّ)ان میں سے کسی بات کا جُھٹلانا اور اس میں ادنیٰ شک لانا کُفْر (ہے )۔ پھر یہ انکار جس سے خدا مجھے اور سب مسلمانوں کو پناہ دے ،دو طرح ہوتا ہے(1)لُزُومی و(2)اِلْتِزَامی۔ اِلتِزَامی یہ کہ ضروریاتِ دین سے کسی شئے کا تَصرِیحاً (یعنی صاف صاف )خِلاف کرے یہ قَطْعاً اِجماعاً کُفر ہے اگرچِہ(خِلاف کرنے والا)نامِ کُفْر سے چِڑے اور کمالِ اسلام کا دعوٰی کرے ۔۔۔۔۔۔۔ جیسے طائِفہ تالِفَہ نَیا چَرہ(یعنی ہلاک وبرباد ہونے والے نَیچری فرقہ والوں) کا ، وُجُودِ مَلَک و جِنّ و شیطان و آسما ن و نارو جِنَان و مُعجِزاتِ انبیاء علیھم افضل الصلوٰۃُ والسلام سے اُن مَعانی پر کہ اہلِ اسلام کے نزدیک حُضُور صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم سے مُتَوَاتِرہیں