Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
48 - 692
 کُفْر کہا جاتا ہے اور قسم دُوُ م کواِلْتِزامِ کُفر۔لُزُومِ کفرکی صورت میں بھی فُقَہائے کرام(رَحِمَہُمُ اللہُ السّلام)نے حکمِ کُفر دیا مگر مُتَکَلِّمِین(1)(رَحِمَہُمُ اللہُ المُبِین)اِس سے سُکوت کرتے (یعنی خاموشی اختیار فرماتے )ہیں۔اور فرماتے ہیں جب تک اِلتِزام کی صُورت نہ ہو قائل کو کافِر کہنے سے سُکوت کیا جائیگا اور اَحوَط(یعنی زِیادہ محتاط)یِہی مذہبِ مُتَکَلِّمِین(رَحِمَہُمُ اللہ المُبین)ہے۔ واللہ اعلم.
  (فتاوٰی امجدیہ ج4 ص 512،513)
لُزُوم و اِلتِزام کی تفصیل
سُوال:لُزُومِ کُفْر اور التزام کُفر کی مزید تفصیل بیان کردیجئے ۔
جواب:لُزُومِ کُفْر کی تعریف کا خُلاصہ یہ ہے کہ وہ بات عَینِ کُفْر نہیں مگر کُفْرتک پُہنچانے والی ہے اوراِلْتِزَام کُفْر یہ ہے کہ ضروریاتِ دین میں سے کسی چیز کا صَراحَۃً (یعنی واضح طور پر)خِلاف کرے۔ چُنانچِہ ميرے آقااعلیٰ حضرت ، امامِ اَہْلِ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ

(1)جو عُلمائے کرام علمِ کلام یعنی علمِ عقائد کے ماہِر ہوتے ہیں اور نقلی یعنی شرعی دلائل کے ساتھ ساتھ عقلی دلائل سے بھی عقائد کو ثابت کرتے ہیں انھیں مُتَکَلِّمِین کہا جاتا ہے۔
Flag Counter