افراد بطورِ مُنافِقِین مشہور ہوئے، ان کے باطِنی کُفر کو قرآنِ مجید میں بیان کیا گیا ہے۔ نیز سلطانِ مدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بعطائے الہٰی عَزَّوَجَلَّ اپنے وسیع عِلم سے ایک ایک کو پہچانا اورنام بنام فرمادیا کہ یہ یہ منافِق ہیں۔ اب اِس زمانے میں کسی مخصوص شخص کی نسبت یقین سے کہنا کہ وہ مُنافِقہے ممکِن نہیں کہ ہمارے سامنے جو اسلام کا دعویٰ کرے ہم اُسے مسلمان ہی سمجھیں گے جب تک کہ ایمان کے مُنافی(یعنی ایمان کے اُلٹ)کوئی قَول(بات)یا فعِل(کام) اُس سے سَرزَد نہ ہو۔ البتّہ نِفاق یعنی مُنافَقَت کی ایک شاخ اِس زمانے میں بھی پائی جاتی ہے کہ بَہُت سے بد مذہب اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور دیکھا جائے تو اسلام کے دعوے کے ساتھ ساتھ بَہُت سے ضَرور يا تِ دین کا انکار بھی کرتے ہیں۔