Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
43 - 692
 صُلْبی بیٹی (1)کے ساتھ اگر پوتی ہو تو پوتی کو چھٹا حصّہ ملیگا۔
 جن دینی باتوں کاثُبُوت قَطْعی ہو اور وہ ضَرور یا تِ دین سے نہ ہوں ان کامُنکِر(یعنی انکار کرنے والا) اگراس کے ثُبُوت کےقَطْعی ہونے کو جانتا ہو تو کافِر ہے اور اگر نہ جانتا ہو تو اسے بتایا جائے، بتانے پر اگر حق مانے تو مسلمان اور بتانے کے بعد بھی اگر انکار کرے تو کافر ۔
   (شامی ج3 ص 309)
وہ باتیں جن کا دین سے ہوناسب کومعلوم ہے مگر ان کاثُبوت قَطْعی  نہیں ان کامُنکِر کافر نہیں اگر یہ باتیں ضَرور یاتِ مذہب ِ اہلسنَّت سے ہوں تو (انکار کرنے والا)گمراہ اور اگر اس سے بھی نہ ہو تو خاطی(یعنی خطارکار)۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینہ

(1) نزھۃُ القاری کے نسخوں میں اس جگہ''بیٹی''کے بجائے''بیٹیوں'' لکھا ہے جو کتابت کی غلطی معلوم ہوتی ہے کیونکہ حضرت علامہ ابن ہُمام علیہ رحمۃُ اللہ السّلام ''المسایرہ'' صَفْحَہ 360پر تحریر فرماتے ہیں: جن کاثُبُوت قَطْعی ہے مگروہ ضَروریاتِ دین کی حد کو نہ پہنچا ہو جیسے ( میراث میں ) صُلْبی بیٹی کے ساتھ اگر پوتی ہو تو پوتی کو چھٹا حصّہ ملنے کاحکم اجماع اُمّت سے ثابت ہے...الخ     ( المسایرۃ ص360)
Flag Counter