ایمان کا دوسرا لُغوی معنٰی ہے:اَمن دینا۔ چُونکہ مومِن اچّھے عقیدے اِختیار کرکے اپنے آپ کودائِمی یعنی ہمیشہ والے عذاب سے اَمن دے دیتا ہے اس لئے اچّھے عقیدوں کے اختیار کرنے کو ایمان کہتے ہیں۔
اور اِصطِلاحِ شَرع میں ایمان کے معنیٰ ہیں :''سچّے دل سے اُن سب باتوں کی تصدیق کرے جو ضَرور یاتِ دین سے ہیں۔''
( ماخوذ از بہارِ شريعت حصّہ1 ص92)
اور اعلیٰ حضرت امام اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فرماتے ہیں :محمدٌ رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ و سلَّم کو ہربات میں سچا جانے ، حضور کی حَقّانیَّت کو صِدقِ دل سے ماننا ایمان ہے جو اس کا مُقِرّ(یعنی اقرار