کے معنی بھی لکھ دیئے ہیں تا کہ اسلامی بھائیوں کو دیگر دینی کُتُب کے مُطالَعَہ میں سہولت ہو کہ ہر کتاب میں اِس طرح کا انداز نہیں ہوتا مگر میں نے اِس کتاب میں کہیں بھی فَقَط اپنی رائے سے کوئی حکمِ شرعی قائم نہیں کیا۔ دیگرکُتُب کے ساتھ ساتھ بِالخصوص فتاوٰی رضویہ شریف سے خوب خوب رہنُمائی حاصِل کی ہے اور پھر دعوتِ اسلامی کی مَدَنی مجلس المدينة العلمیۃکےعُلَمائے کرام دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے تخریج و نظرِ ثانی کروائی ہے۔نیز مفتیانِ اہلسنّت کَثَّرَھُمُ اللہُ تَعالٰی(اللہ عَزَّوَجَلَّ ایسوں کی کثرت فرمائے ۔اٰمین) نے اِس کتاب کو بِالاِْسْتِیعاب(یعنی از ابتِداتا انتِہا)پڑھا /سنا ہے اور تفتیش فرمائی ہے اور ان حضرات کی اِجازت ملنے پر ہی اِس کی اشاعت کی گئی ہے۔