Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
34 - 692
گہری کھائی میں جا پڑتا ہے اور اُسے اِس بات کا پتا تک نہیں چلتا کہ اس کا ایمان برباد ہو چکا ہے! چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ جلد 2 4 صَفْحَہ159 تا160پر فرماتے ہیں:امام حُجَّۃُ الْاِسلام محمد غزالی پھر علامہ مَناوی شارِح جامِع صَغیر پھر سیِّدی عبد الغنی نابَلُسی حَدیقہ میں فرماتے ہیں:''کوئی آدمی بدکاری اور چوری کرے تو باوُجُود گناہ ہونے کے اس کے لئے یہ عمل اتنا مُہْلِک(ہلاک خیز)اور تباہ کُن نہیں جتنا بِلا تحقیق علمِ الہٰی کے بارے میں کلام کرنا مُہلِک(یعنی ہلاک کرنے والا)ہے کیونکہ بِلا تحقیق اور بِغیر پُختگئ علم کے کہیں وہ کُفر کا مُرتکِب ہو جائے گا اور اسے علم بھی نہیں ہوگا!اِس کی مِثال ایسے ہی ہے جیسے تَیرناجانے بِغیر دریا کی موجوں اور لہروں پر سُوار ہونے کے ، اور شیطان کی فریب کاریاں جو عقائد اور مذاہب سے تعلُّق رکھتی ہیں کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔اور اللہ عَزَّوَجَلَّ سب کچھ خوب جانتا ہے۔"
(اَلْحدِیْقَۃُ النَّدِیَّۃ ج 2 ص 270 )
Flag Counter