Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
33 - 692
السَّلام کافتوئ کفر ذکر کرنے کے بعد آگے چل کرصَفْحَہ 445 پر فرماتے ہیں:''اگرچِہ ائمهٔ مُحَقِّقِین وعُلَمائے مُحتاطِین انھیں کافِر نہ کہیں اوریِہی صَواب(یعنی صحیح ) ہے ۔
ھُوَ الْجَوَابُ وَبِہٖ یُفْتٰی وَعَلَیْہِ الْفَتْوٰی وَھُوَ الْمَذْ ھَبُ وَعَلَیْہِ الْاِعْتِمَادُ وَفِیْہِ السَّلَامَۃُ وَفِیْہِ السَّدَادُ۔
یعنی''یہی جواب ہے ، اِسی کے ساتھ فتویٰ دیا جاتا ہے ، اِسی پر فتویٰ ہے، یِہی مذہب ہے ، اسی پر اعتماد ہے، اسی میں سلامتی ہے اور یِہی دُرُست ہے۔''لہٰذا میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر آپ کو کسی مسلمان کا قول یا فِعل بظاہِر کفر نظر آئے تب بھی جذبات میں آ کر محض اپنی اٹکل سے اُس کو کافِر و مُرتَد نہ ٹھہرائیں ، مُفتیانِ اہلسنّت کی خدمت میں رُجوع لائیں، وہ جس طرح فرمائیں اُسی کو عملی جامہ پہنائیں ۔
بِغیر علم کے دینی بحثیں کرنے والوخبردار!
 دین کے مُتَعَلِّق جو بات یقینی طور پر معلوم ہووُ ہی بیان کرنی چاہئے ، زیادہ عقل کے گھوڑے دوڑانا ایمانیات کے مُعاملے میں انتہائی خطرناک ہوتا ہے کہ ٹھوکر لگنے پر آدمی بسا اوقات کُفریات کی
Flag Counter