ایک طویل حدیثِ پاک میں نبیِّ پاک، صاحِب لَولاک، سَیّاحِ اَفلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے یہ بھی ارشاد فرمایا:اولاد آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی ان میں سے بعض مومن پیدا ہوئے حالتِ ایمان پر زندہ رہے اور مومن ہی مریں گے، بعض کافر پیدا ہوئے حالتِ کفر پر زندہ رہے اور کافِر ہی مریں گے جبکہ بعض مومِن پیدا ہوئے مومِنانہ زندگی گزاری اور حالتِ کفر پر رخصت ہوئے بعض کافِر پیدا ہوئے ،کافِر زندہ رہے اور مومِن ہو کر مریں گے۔
( سُنَنُ التّرمذی ج4 ص 81 حدیث 2198 )
شیطان عزیزوں کے روپ میں ایمان چھیننے آئے گا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دنیا میں آنے کوتو ہم آ گئے مگراب دنیا سے ایمان کو سلامت لے جانے کیلئے سخت دشوار گزار گھاٹیوں سے گزرنا ہوگا اور پھر بھی کچھ نہیں معلوم کہ خاتِمہ کیسا ہو گا!