Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
2 - 692
انسان بنایا، مسلمان کیا اور اپنے حبیب ِ مکرَّم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا دامنِ کرم ہمارے ہاتھوں میں دیا۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہم مسلمان ہیں مگر ہم میں سے کسی کے پاس اِس بات کی کوئی ضَمانت نہیں کہ وہ مرتے دم تک مسلمان ہی رہے گا ۔ جس طرح بے شُمار کُفّار خوش قسمتی سے مسلمان ہو جاتے ہیں اُسی طرح مُتَعَدِّد بدنصیب مسلمانوں کا مَعاذَاللہ عَزَّوَجَلَّ ایمان سے مُنحرِف(مُن۔حَ۔رِف) ہو جانا(یعنی پھر جانا) بھی ثابِت ہے۔ اور جو ایمان سے پھر کر یعنی مُرتَد ہو کر مریگا وہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دوزخ میں رہے گا۔چُنانچِہ پارہ 2 سُورَۃُ الْبَقَرَہ ا ۤیت نمبر217میں فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
وَمَنۡ یَّرْتَدِدْ مِنۡکُمْ عَنۡ دِیۡنِہٖ فَیَمُتْ وَھُوَکَافِرٌ فَاُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فِی الدُّنْیَا وَالۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ ھُمْ فِیۡھَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۲۱۷﴾
تَرجَمہ کنزالايمان:اورتم میں جو کوئی اپنے دین سے پِھرے،پِھر کافر ہو کر مرے ،توان لوگوں کا کِیا اَکارَت گیادنیامیں اور آخِرت میں، اور وہ دوزخ والے ہیں، انہیں اس میں ہمیشہ رہنا۔ (پ 2البقرۃ 217)
Flag Counter