کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب |
محروم ،مَدَنی ماحول سے دُور،غیر سنجیدہ نوجوانوں بلکہ اسی طرح کے بک بک جَھک جَھک کرنے والے بَڑبَڑیئے بڑے بوڑھوں کی فُضُول بیٹھکوں سے حسّاس شخص بَہُت گھبراتا ہے، کیوں کہ ایسی جگہوں پر زَبانیں قینچیوں کی طرح چل رہی ہوتی ہیں، مَعاذَاللہ بسا اوقات کُفرِیَّہ کلمات بھی بک دیئے جاتے ہیں۔ایسی مجلسوں میں بربادئ ایمان کا سخت خطرہ رہتا ہے۔ نیکی کی دعوت دینے یا کسی سخت حاجت پڑنے پر شرعی اجازت ملنے پر حَسبِ ضَرورت شرکت کرنے کے علاوہ ایسی مَحفِلوں سے دُور رہنا بے حد ضَروری ہے۔
تُو دوزخ سے ہم کو بچا یا الہٰی بُری صحبتوں سے بچا یا الہٰی دے فِردوس بہرِ رضاؔ یا الہٰی تو کر دوست اچّھے عطا یاالہٰی تو ایماں پہ مجھ کو اٹھا یا الہٰی جہنَّم سے کر دے رِہا یاالہٰی
تشویش سخت تشویش کی بات یہ ہے کہ ضَروریاتِ دین میں سے کسی ضَرورتِ دینی کا اِنکار یونہی جو فعل مُنافئ ایمان(یعنی ایمان کی ضِد)ہے مَثَلاً بُت یا چاند سورج کو سَجدہ کرنا ایسا قَطعی کفر ہے کہ اِس میں جَہالت بھی عُذر نہیں یعنی اس کا کُفر ہونا