غالِب ہے، ایمان کی حفاظت کا ذِہن کم ہو گیا! ایمان بچانا بھی ضَروری ہے مگر اِ س کیلئے کوشِش کرنے کا کوئی خاص جذبہ نہیں، ایمان کو سنبھالنا اور احکامِ اسلام کی پَیروی کرنا نفسِ بدکار پر ایک اَمْرِ دشوار ہے۔ میرے آقائے نامدار ، مدینے کے تاجدار، نبیوں کے سردار ، سرکارِ والا تبار، ہم غریبوں کے غمگسار،شفیع روزِ شمار، محبوبِ پروردگار ، جنابِ احمدِمُختار عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ عبرت نشان ہے : ''لوگوں پرایک ایسا زمانہ بھی آئے گاکہ اُس وَقت لوگوں کے درمیان اپنے دین پرصَبْر کرنے والا ،آگ کی چِنگاری پکڑنے والے کی طرح ہو گا۔''