Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
20 - 692
مُلاحَظہ فرمائیے۔ چُنانچِہ سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب وسینہ، فیض گنجینہ ، صاحِبِ مُعطَّر پسینہ،باعِثِ نُزُولِ سکینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشادِ عبرت بُنیاد ہے: بندہ کبھی اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کی بات کہتا ہے اور اُس کی طرف توجُّہ بھی نہیں کرتا(یعنی بعض باتیں انسان کے نزدیک نہایت معمولی ہوتی ہیں )اللہ تعالیٰ اُس (بات) کی وجہ سے اُس کے بَہُت سے دَرَجے بُلند کرتا ہے۔ اور کبھی اللہ پاک کی ناراضگی کی بات کرتا ہے اور اُس کاخیال بھی نہیں کرتااِس(بات)کی وجہ سے جہنَّم میں گرتا ہے۔
(بُخاری ج4 ص241 حدیث 6478)
اور ایک رِوایت میں ہے کہ مشرِق و مغرِب کے درمیان میں جو فاصِلہ ہے اُس سے بھی زیادہ فاصِلہ پر جہنَّم میں گرتا ہے۔
       (مُسنَد اِمام احمدج3 ص319 حدیث 8931)
بک بک کی کہیں لَت نہ جہنَّم میں گِر اد ے

اللہ زَباں کا ہو عطا قُفلِ مدینہ
ہاتھ میں آگ کی چنگاری
 آج کل حالات ناگُفْتہَ بِہ ہیں، دنیا کی مَحَبَّت اکثر کے دل پر
Flag Counter