Brailvi Books

کفریہ کلِمات کے بارے میں سوال جواب
17 - 692
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!موت کسی بھی لمحے آ سکتی ہے، اوریہ کس قَدَر تشویش کی بات ہے کہ اگر موت اُس لمحے آئی جس لمحے دل ایمان سے خالی اور نِفاق سے بھر پور ہوا توذراسوچئے تو سہی ہمارا کیا ہو گا افسوس ! اکثرہمارا حال یہ ہو تا ہے کہ دل میں کچھ اور زَبان پر کچھ، دل کے اندر مُخاطَب(یعنی جس سے بات کی جائے اُس)کے بارے میں بُغض کے بچّھو بھرے ہوتے ہیں مگر اُس کے سامنے خوشامدانہ انداز میں اُس کی تعریف کے پُل باندھتے چلے جاتے ہیں،یقینا یہ عملی مُنافَقَت ہے جو کہ اللہُ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ کی ناراضگی کی صورت میں ایمان کیلئے سخت نقصا ن دِہ ثابت ہوسکتی ہے۔ چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فرمان کا خُلاصہ ہے : بعض اوقات ایک شخص جب گھر سے نکلتا ہے تو دیندار ہوتا ہے مگر جب گھر لوٹتا ہے تو دیندار نہیں ہوتا۔اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ملنے جُلنے والوں کی خواہ مخواہ تعریفیں کرتا ہے حالانکہ جس کی تعریف کر رہا ہے وہ شخص مَذَمَّت کا مستِحق ہوتاہے مگر اس(تعریف کرنے والے) شخص کی زَبان اور دل میں اختلاف ہوتا